لندن :محققین نے انٹرنیٹ کی رفتار کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے، یہ رفتار براڈ بینڈ کی رفتار سے 45 لاکھ گنا ہے۔
برطانیہ کے شہر برمنگھم میں ایسٹن یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی ایک انٹرنیشنل ٹیم نے مختلف تجربات کے ذریعے 301 ٹیرابٹس فی سیکنڈ (9 ہزار ایچ ڈی فلمیں) کی رفتار یقینی بنائی، یہ رفتار سٹینڈرڈ آپٹیکل فائبر کے ذریعے یقینی بنائی گئی۔
اس ریکارڈ سپیڈ کے ذریعے انٹرنیٹ مووی ڈیٹا بیس میں موجود کسی بھی فلم کو صرف ایک منٹ میں ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین نے نیا آپٹیکل پروسیسنگ ڈیوائس تیار کیا جس نے نئے ویولینتھ بینڈز کھولے۔ یہ فائبر آپٹیک سسٹمز میں پہلے کبھی استعمال نہیں کیے گئے تھے۔
ایسٹن یونیورسٹی کے سکول آف کمپیوٹر سائنس اینڈ ڈجیٹل ٹیکنالوجیز کے ڈاکٹر ایان فلپس نے بتایا کہ آپٹیکل فائبر سے ڈیٹا اُسی طرح بھیجا گیا جس طرح گھر یا دفتر میں عام انٹرنیٹ کنیکشن کے ذریعے بھیجا جاتا ہے۔
عمومی تجارتی سی اور ایل بینڈز کے ساتھ ساتھ ای بینڈ اور ایس بینڈ کے نام سے معروف دو اضافی سپیکٹرل بینڈز بھی استعمال کیے گئے۔ عمومی انٹرنیٹ کنیکشن میں اتنا زیادہ اہتمام کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
خیال رہے کہ انٹرنیٹ سروس پرووائڈرز کے لیے رفتار ہمیشہ مسئلہ بنی رہی ہے کیونکہ ان کے کسٹمرز زیادہ سے زیادہ سپیڈ چاہتے ہیں، ماہرین اضافی فائبر اور کیبل استعمال کیے بغیر بھی انٹرنیٹ کی رفتار بڑھانے میں کامیاب رہے ہیں۔