اوہائیو: ایک امریکی شہری کو حال ہی میں مقامی اسکول اور پولیس کو بار بار فون کرکے تنگ کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اوہائیو سے تعلق رکھنے والے ایڈم سائزمور جو دو بچوں کے باپ ہیں، نے اس وقت اوہائیو کے کرمر الیمنٹری اسکول اور پولیس کی ناک میں دم کرنا شروع کردیا جب انہیں لگا کہ ان کے بیٹے کو اسکول والے بہت زیادہ ہوم ورک دے رہے ہیں۔
انہوں نے مقامی پولیس سے شکایت کی کہ اسکول ٹیچر ان کے بیٹے کو بہت زیادہ ہوم ورک دے رہی ہیں جس کی وجہ سے وہ کافی ناراض ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے اسکول کے پرنسپل جیسن مورز سے ٹیچر کیخلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔
ایڈم نے مبینہ طور پر اسکول والوں کو دھمکیاں دیں اور اسکول کو فون کرنا جاری رکھا یہاں تک کہ اسکول والوں نے کالز کا جواب دینا بند کر دیا۔ اسکول والوں کی طرف سے اس رویے کے بعد ایڈم نے ایک گھنٹے کے اندر اندر تقریباً 18 بار آکسفورڈ پولیس ڈیپارٹمنٹ کو کالز کھڑکا ڈالیں۔ جس کے بعد بالآخر پولیس ایڈم کی رہائش گاہ پر پہنچی اور انہیں ٹیلی فونز کے ذریعے ہراساں کرنے اور دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
ایڈم کو چھ ماہ تک کی جیل اور ہر الزام کے بدلے 1,000 ڈالرز جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
آکسفورڈ پولیس ڈپارٹمنٹ کے سارجنٹ ایڈم پرائس نے کہا کہ ایڈم کا رویہ پریشان کن تھا، ایسا کوئی کیس نہیں تھا کہ ٹیچر غیر معمولی مقدار میں بچے کو ہوم ورک دے رہی ہوں۔
ایڈم سائزمور کا اپنے دعوے میں کہنا تھا کہ زیادہ تر الزامات درست نہیں ہیں۔ میں ایک لڑکے اور ایک لڑکی کا اکیلا باپ ہوں اور میں انہیں تحفظ فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہوں جتنی کر سکتا ہوں۔ اس دوران مجھ سے غلطیاں بھی سرزد ہوسکتی ہیں۔