نیویارک: اقوام متحدہ نے گرمی کی لہر کے نئے ریکارڈ سے متعلق خبردارکردیااقوام متحدہ نے واضح کیا ہے کہ سال 2024 ، گزشتہ برس سے بھی زیادہ گرم ہونے کا امکان ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے تھے، جس کے نتیجے میں گلیشیئرز پگھلنے کی رفتار میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔
اقوام متحدہ کی موسم اور آب و ہوا کی ایجنسی کی سالانہ اسٹیٹ آف دی کلائمیٹ رپورٹ میں ابتدائی اعداد و شمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ 2023 اب تک کا گرم ترین سال تھا۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ گزشتہ سال 10 سال کا گرم ترین دور ریکارڈ کیا گیا تھا،تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ درجہ حرارت مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے جواب میں اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زمین خطرے کے دہانے پر ہے یعنی زمین کو شدید ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں اس بات پر زور دیا کہ ایندھن کی آلودگی آب و ہوا کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور موسمیاتی تبدیلیوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن سیکرٹری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2023 میں گرم موسم کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے تھے، یہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سنگین خطرے کی گھنٹی ہے۔
ڈبلیو ایم او کے مطابق 2023 کے آخر تک 90 فیصد سے زائد سمندروں کو گزشتہ سال کے دوران گرمی کی شدید لہر کا سامنا کرنا پڑا تھا، ادارے نے خبردار کیا ہے کہ ہیٹ ویوز کے سمندری ماحولیاتی نظام پر نمایاں منفی اثرات مرتب ہوں گے۔