لبنان کے جنوبی شہر طائر کے فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے نزدیک اسرائیلی فوج نے ایک کار کو ڈرون حملے میں تباہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ کار پر ڈرون حملے میں جاں بحق ہونے والا نوجوان ہادی مصطفیٰ ان کا کارکن تھا جب کہ ایک اور کارکن بھی جاں بحق ہوگیا اور دیگر 2 زخمی ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سڑک پر دوڑتی کار پر فضا سے کوئی چیز گری اور دھماکا ہوا۔ دھماکے کے بعد کار میں آگ بھڑک اُٹھی۔ کار کے مکمل جلنے تک ڈرون اس کے اوپر ہی منڈلاتا رہا۔
حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل لبنان میں ہمارے رہنماؤں اور کارکنان کو نشانہ بنا رہا ہے یہ ڈرون بھی اسرائیلی فوج نے بھیجا تھا تاہم اسرائیلی فوج نے اس حملے کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ اور حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے جس میں اب تک ایک درجن سے زائد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ حزب اللہ نے حماس کو حملے میں مدد فراہم کی تھی جس کا بدلہ لیں گے جب کہ حماس کے رہنماؤں کی ایک فہرست بھی جاری کی تھی جنھیں کسی بھی ملک میں چھپے ہونے کی صورت میں بھی نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔