برسلز: لبنانی نژاد برطانوی خاتون کو نیٹو کی ترجمان مقرر کر دیا گیا جو باقاعدہ طور پر مارچ سے ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے لبنانی نژاد برطانوی خاتون فرح دخل اللہ کو ترجمان مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے، فرح دخل اللہ مارچ کے مہینے سے نیٹو کی ترجمان کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔
جینز سٹولٹن برگ نے تعیناتی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ میں فرح دخل اللہ کو نیٹو کی ترجمان کے طور پر خوش آمدید کہنے کا منتظر ہوں، ایک زیادہ خطرناک دنیا میں میڈیا کیساتھ واضح، بروقت مواصلت اور مشغولیت پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔
خیال رہے کہ فرح دخل اللہ بہت سے میڈیا اداروں کے علاوہ اقوام متحدہ، برطانیہ کی حکومت اور ایسٹرا زینیکا سمیت سرکاری اور نجی شعبوں میں مختلف عہدوں پر کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتی ہیں، وہ 2010ء سے لے کر 2023ء تک نیٹو کی ترجمان کے طور پر کام کرنے والی اونا لینگیسکو کی جانشین بنی ہیں۔
نئی نیٹو ترجمان نے بنیادی تعلیم لبنان میں حاصل کی، 2004ء میں انہوں نے بیروت کی سینٹ جوزف یونیورسٹی سے آڈیو ویژول آرٹس میں ڈگری حاصل کی، اس کے بعد انہوں نے لندن میں اپنی تعلیم مکمل کی اور 2005ء میں لندن سکول آف اکنامکس سے میڈیا اینڈ کمیونیکیشن میں ماسٹر ڈگری حاصل کی، 2009ء میں کیمبرج یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں دوسری ماسٹر ڈگری بھی حاصل کی۔
فرح دخل اللہ نے بطور صحافی کام کیا اور رائٹرز نیوز ایجنسی میں تین سال سے زیادہ کا تجربہ حاصل کیا پھر انہوں نے دمشق میں پناہ گزینوں کے ہائی کمشنر کے دفتر کے اندر اقوام متحدہ کے محکمہ اطلاعات میں کام کیا، 2010ء میں فرح دخل اللہ نے تقریباً 4 سال تک انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ میں بھی کام کیا ہے۔