لندن: نوجوان نے بارش سے بچنے کیلئے اڑنے والی چھتری ایجاد کرلی۔
سردیوں کے موسم میں بارش کے دوران آپ کے سر پر چھتری تاننے سے اکثر بازو کے درد کا باعث بن سکتا ہے جس سے چلنے والوں کو خاصی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک نوجوان انجینئر نے اڑنے والی چھتری ایجاد کرکے اس مشکل کو حل کردیا، یہ چھتری بارش میں صارف کا پیچھا کرتی ہے۔
اس چھتری میں گھریلو گیجٹ سٹور سے خریدا گیا جبکہ چھتری بنانے میں پیلا پیراشوٹ اور 3D پرنٹ شدہ اجزاء بھی شامل ہیں جن کے سرے پر پروپیلر بھی استعمال کیا گیا ہے، اس منفرد اختراعی چھتری کا استعمال ریموٹ کنٹرول سے کیا جاتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ سر کے اوپر رہے۔
لیکن یہ چھتری دوسرے کاموں جیسے کہ شاپنگ بیگ لے جانے کے لیے دونوں ہاتھوں کو آزاد رکھے گی اور اسے ہاتھ میں پکڑنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
نوجوان موجد نے یہ چھتری اپنے یو ٹیوب چینل پر دکھائی اور کہا کہ وہ اس ایجاد کو مستقل طور پر تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔
نوجوان انجینئرکا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں پیراشوٹ کے نیچے کیمرہ نصب کرنے اور ایک ایسا پروگرام مرتب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو اس کی لوکیشن کو ٹریک کرتا ہے اور پیراشوٹ کو اس کے مطابق حرکت دیتا ہے۔