لاہور: پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ایوان میں شور شرابہ کرتے ہوئے واک آوٴٹ کر دیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر ملک احمد خان کی زیر صدارت آدھا گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب کیا جائے گا۔
مسلم لیگ (ن) کی طرف سے مریم نواز اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار رانا آفتاب مدمقابل ہیں، مریم نواز کو پنجاب اسمبلی میں واضح عددی برتری حاصل ہے جس کی وجہ ان کی وزیر اعلیٰ بننے کی پوزیشن واضح ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شور شرابہ کے درمیان سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے اجلاس سے واک آوٴٹ کر دیا۔
سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے رانا آفتاب کو بات کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آوٴٹ کیا۔سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ اراکین اپنی نشستوں پر بیٹھیں۔
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو ایوان میں واپس لانے کیلئے کمیٹی قائم کر دی، کمیٹی میں خواجہ سلمان رفیق، مجتبیٰ شجاع الرحمان، علی حیدر گیلانی، خواجہ عمران نذیر و دیگر شامل ہیں۔
اجلاس کے آغاز پر سپیکر نے 2 ارکان اسمبلی سے حلف لیا، اجلاس میں خضر حسین مزاری، طاہر قیصرانی نے حلف اٹھایا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے، اپنے حلف کی پاسداری کروں گا۔
پنجاب اسمبلی کے پہلے اجلاس میں 327 ارکان اسمبلی نے حلف لیا تھا، آج دو مزید نومنتخب اراکین کے حلف اٹھانے کے بعد پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تعداد 329 ہو گئی ہے۔