تل ابیب : اسرائیلی فوج نے واضح کیاہے کہ بحریہ کے میزائل کشتیوں کے ایک بیڑے نے گزشتہ ہفتے “بڑے پیمانے پر” مشقیں کی ہیں کیونکہ فوج لبنانی حزب اللہ کے ساتھ ممکنہ جنگ کی تیاری کر رہی ہے۔
عرب میڈیا نے عربی زبان کے چینل ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اسرائیل نے انتباہ کیا کہ سفارتی حل تک پہنچنے کے لیے اسکے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ بحری مشقیں شمالی بحریہ کے تھیٹر میں جاری ہیں، کچھ مشقیں اسرائیلی فضائیہ کے ساتھ کی گئی ہیں، ان مشقوں میں ڈرون حملوں کو ناکام بنانے، بحری جہازوں کے لیے فضائی امدادی کارروائی کرنے اور جنگی کشتیوں کو ایندھن بھرنے کے منظر ناموں پر کام کیا گیا۔
اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ وہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اپنی سرحدوں کے ساتھ حزب اللہ پارٹی کی موجودگی کو مزید برداشت نہیں کر سکتا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر اسرائیلی چینل کی جمعرات کی شام نشر کی گئی ایک رپورٹ کا خلاصہ شائع کیا، اس میں اسرائیل نے ایران کی طرف سے حزب اللہ کو ہتھیاروں کی مسلسل کھیپ کے بارے میں سلامتی کونسل کو ایک باضابطہ انتباہ بھیجا تھا اور کہا تھا کہ یہ اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کی خلاف ورزی ہے۔
ادھر اسرائیلی فورسز کے لبنان پر فضائی حملے بھی جاری ہیں، بمباری کے نتیجے میں حزب اللہ کے جنگجو سمیت 3 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔