لاہور: کینیڈا سے آنے والے سکھ خاتون نے فیملی کے ہمراہ لاہور کے اُس پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا جہاں تقسیم سے قبل اُن کے والد تھانیدار تعینات تھے۔
کینیڈا سے ایک سکھ خاتون اپنی فیملی کے ساتھ لاہور کا وہ پولیس اسٹیشن دیکھنے پہنچیں، جہاں 1947 کی تقسیم سے قبل ان کے والد سردار بنتا سنگھ ڈھلوں بطور تھانیدار تعینات رہے تھے۔
راجونت کور کے مطابق 1947 کی تقسیم میں ان کے والد سردار بنتا سنگھ ڈھلوں کو بھی دوسرے سکھ اور ہندو خاندانوں کی طرح لاہور اور اپنا گھربارچھوڑنا پڑا تھا۔ ان کا خاندان ہجرت کرکے انڈیا چلا گیا جہاں 1949 میں ان کی پیدائش ہوئی۔
راجونت کور بمشکل ڈیڑھ سال کی تھیں جب ان کے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔ وہ اپنے والد کی تصویرخوابوں اورخیالوں میں لیکرجوان ہوئیں۔ راجونت کور کے شوہر وریام سندھو نامور کہانی نویس اورشارٹ فلموں کے بادشاہ مانے جاتے ہیں۔
دونوں میاں بیوی کے پاس انڈیا کے علاوہ کینیڈا کی بھی شہریت ہے، گزشتہ روز جب راجونت کور قلعہ گجرسنگھ پولیس اسٹیشن دیکھنے پہنچی تو ایس ایچ او کی کرسی پر بیٹھے یونس بھٹی نے ان کا استقبال کیا۔
ایس ایچ او یونس بھٹی نے بزرگ سکھ خاتون کو عزت دی اور احتراما انہیں اپنی خالی کرسی پربٹھایا۔ انہوں نے راجونت کو ر سے کہا ماں جی ،اس وقت اس کرسی پرآپ کے والد بیٹھے تھے اور آج یوں سمجھ لیں آپ کا بیٹا بیٹھا ہے۔
راجونت کور پنجاب پولیس کا یہ برتاؤ اور مہمان نوازی دیکھ کرآبدیدہ ہوگئیں ۔ وہ تھانے کے درودیوارچومتی رہیں۔ ان کا کہنا تھا انہیں اس تھانے کی درودیوار میں اپنے والد کی خوشبومحسوس ہوتی ہے۔
سکھ مہمانوں نے پنجابی پرچار تنظیم کے سربراہ احمد رضا کا بھی شکریہ اداکیاجنہوں نے یہ ممکن بنایا کہ وہ اپنے والد سے جڑی یادگاروں کو دیکھ سکیں ۔
راجونت کور اور ان کے شوہر نے لاہور کے دیگر اہم اورتاریخی مقامات کا دورہ بھی کیا اور جمعہ کے روز واہگہ بارڈر کے راستے واپس انڈیا لوٹ گئیں۔