دوحہ: قطر نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا سمیت دیگر فریقین کی ثالثی کے نتیجے میں اسرائیل اور حماس سیز فائر معاہدے کے قریب پہنچ گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں قطر، امریکا، مصر اور اسرائیل کے حکام کے درمیان غزہ پر ہونے والی ملاقات میں اہم امور طے پاگئے اور اسرائیل نے جنگ بندی پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
اس حوالے سے قطر کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پیرس میں ہونے والی اس ملاقات میں اسرائیل کو جنگ بندی کے بدلے اسرائیلی یرغمالی اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی نئی پیشکش کی گئی جو اس نے قبول کر لی۔
قطر کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ حماس نے بھی اس نئی پیشکش پر آمادگی کا اظہار کیا ہے جس کے بعد اگلے چند ہفتوں میں معاہدہ طے پاجانے کا قوی امکان ہے۔ جنگ بندی معاہدے سے متعلق تفصیلات جلد سامنے آجائیں گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسرائیل نے فریقین کی جانب سے پیش کی گئی جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدے کے کچھ نکات پر اعتراض کرتے ہوئے معاہدے سے انکار کردیا تھا۔
اسرائیل کے غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 27 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔