لندن:نئے اعداد و شمار میں انکشاف ہوا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی مدد سے بنائی گئی ملیریا ویکسین چھوٹے بچوں کے لیے 78 فی صد تک زیادہ تاثیر رکھتی ہے۔
افریقی بچوں پر کی جانے والی آزمائش کے تیسرے مرحلے سے حاصل ہونے والے نتائج میں اس ویکسین کے مؤثر اور محفوظ ہونے تصدیق کر دی گئی ہے۔
محققین نے آزمائش کے دوران برکینا فاسو، کینیا، مالی اور تنزانیہ سے تعلق رکھنے والے 4800 سے زائد چھوٹے بچوں پر ویکسین آزمائی اور دیکھا کہ ایک سال کے دوران پانچ تا 17 ماہ کی عمر کے بچوں میں اس ویکسین کی تاثیر اوسطاً 78 فی صد تک تھی۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ابھی تک کسی بھی ویکسین نے اس عمر کے بچوں میں 55 فی صد سے زیادہ تاثیر نہیں دکھائی تھی۔
جرنل دی لانسٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق سال میں ایک بوسٹر ڈوز آئندہ چھ تا 12 ماہ تک ویکسین کی تاثیر کو برقرار رکھ سکتا ہے۔ مجموعی طور پر پانچ تا 36 ماہ کی عمر کے بچوں میں ویکسین کی تاثیر 68 سے 75 فی صد کے درمیان دیکھی گئی۔
تحقیق میں 18 تا 36 ماہ کے بچوں کے مقابلے میں پانچ تا 17 ماہ کے بچوں میں ویکسین کے سبب مدافعتی ردِ عمل زیادہ مضبوط دیکھا گیا جبکہ تاثیر میں معمولی سی بہتری مشاہدے میں آئی۔
بھارت کے سیرم انسٹیٹیوٹ میں اب تک ڈھائی کروڑ خوراکیں بنائی جا چکی ہیں اور آئندہ تین سے چار ماہ میں بھیجے جانے کے لیے تیار ہیں۔
خیال رہے کہ ملیریا افریقا میں بچوں کی اموات کا سب سے بڑا اور اس کی وجہ سے چھ لاکھ بچے جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔