پشاور: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کل جس نے بھٹو کی بیٹی پر مقدمات بنائے خود اس کی بیٹی کے ساتھ بھی وہی کچھ ہوا، میں مخالفوں کی بیٹیوں کو جیلوں میں نہیں ڈالوں گا، آج جو کچھ آپ کررہے ہیں کل وہی آپ کے ساتھ ہوگا۔
پشاور حیات آباد میں پیپلز پارٹی کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ واحد جماعت ہے جو غریبوں، پسماندہ طبقے کی جماعت ہے، ہم ایسے مفت اور معیاری ہسپتال قائم کریں گے جہاں رقم کی پریشانی نہیں ہوگی وہاں ہر مرض کا مفت علاج ہوگا اور یہ کام میں نے سندھ میں کرکے دکھایا ہے جہاں دوا، چیک اپ، علاج اور ٹیسٹ سب کچھ مفت ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چاہتا ہوں کہ کوئی بھوکا نہ رہے اس کے لیے یوسی کی سطح پر بھوک مٹاؤ پروگرام شروع کیا جائے گا ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے جیالوں کی وجہ سے انہیں الیکشن لڑنا پڑرہا ہے ہم ملک کے کونے کونے میں الیکشن مہم چلارہے ہیں دوسرے بھی مہم چلارہے ہیں مگر فرق اتنا ہے کہ ہم گھبرائے ہوئے نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نفرت، تقسیم اور انتقام کی سیاست نہیں کروں گا، سیاسی مخالفوں بیٹیوں اور بہنوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں نہیں ڈالوں گا، سیاسی مخالفین سن لیں آج جو کچھ آپ کررہے ہیں وہی کل آپ کے ساتھ ہوگا۔
انہوں نےمزیدکہا کہ بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری پر جعلی مقدمات بنائے گئے کارکنوں پرتشدد کیا گیا، کہا گیا عورت کی حکمرانی نامنظور، پھر اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ ان کے ساتھ بھی وہی کچھ ہوا جو انہوں ںے کیا، جنہوں نے بھٹو کی بیٹی پر ظلم کیا خود اس کی بیٹی کے ساتھ وہی ہوا۔
بلاول نے کہا کہ ہم نے خان صاحب کو بھی کہا کہ انتقام کی سیاست نہ کرو اور ہر کسی پر چور چور کا الزام نہ لگاؤ اور آج خود عمران خان پر چور کا الزام لگا دیا، وہ کہتا تھا سب کو جیل میں ڈالوں گا اور آج خود جیل میں ہے۔
انہوں نےمزیدکہا کہ کہتا تھا میں کسی کو این آر او نہیں دوں گا آج وہ کہتا ہے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہوں، ہم نے کہا تھا اسمبلی نہیں چھوڑو، کہا تھا صوبائی حکومت نہ چھوڑو الیکشن کا انتظار کرو مگر خان صاحب نے سرپرائز کہہ کر اپنی ہی حکومت ختم کردی، سرپرائز کیسا لگا خان صاحب؟
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو جیل میں احساس ہوا ہوگا کہ حکومت ایسے نہیں چلتی مگر ہم واحد جماعت ہیں کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، نفرت اور تقسیم کی سیاست ختم کریں گے تاکہ عوام کے مسائل حل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایک جماعت کہتی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی پر الیکشن لڑرہی ہے جب کہ وہ ہماری کارکردگی پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے،