گجرات: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ کوئی تو وجہ ہے کہ شیر شکار کے لیے نکل ہی نہیں رہا۔ وہ چاہتا ہے کہ کوئی دوسرا میرے لیے شکار کردے۔کوئی اور میرے شکار کابندوبست کرے، جب سب تیار ہو تو پھر بادشاہ باہر آ جائے گا۔
گجرات میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وہ جو کہتے تھے کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں موجود نہیں ہے، وہ جو کہتے تھے کہ ان کا ہم سے مقابلہ ہی نہیں ہے۔
انہوں نےمزیدکہا کہ آج کل وہ خود دن رات پیپلز پارٹی پیپلز پارٹی ہی کہہ رہے ہیں۔ اگر کوئی الیکشن مہم میں سنجیدہ ہے تو وہ بھٹو شہید کے جیالے ہیں، اگر کوئی انتخابی مہم چلا رہا ہے تو وہ پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے پختونخوا، پنجاب، سندھ، بلوچستان، ہر جگہ پر کنونشنز اور جلسے کیے ہیں، دورے کیے ہیں مگر ہمارے مخالفین تو گھر سے نکل ہی نہیں رہے۔ انہوں نے شرکا سے مخاطب ہوتے ہوئے پوچھا کہ آپ نے اتنے الیکشن دیکھے ہیں، کیا آپ نے پہلے کبھی انہیں اتنا خوفزدہ دیکھا ہے؟۔
ان کاکہناتھاکہ کوئی تو وجہ ہے کہ شیر شکار کے لیے نہیں نکل رہا بلکہ وہ کہتا ہے کہ کوئی اور میرا شکار بھی کرے، کوئی اور میرے شکار کابندوبست کرے، جب سب تیار ہو تو پھر بادشاہ باہر آ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کس قسم کی جمہوریت ہے، کہ ایک جماعت کا منشور ہی نہیں ہے۔ جو اپنے امیدوار کو چوتھی بار وزیراعظم بنانا چاہتی ہے، وہ کہہ رہے ہیں کہ منشور پر کام چل رہا ہے۔ وہ بتا ہی نہیں سکتے کہ اگر انہیں خدانخواستہ کسی نہ کسی طرح چوتھی بار موقع ملا تو وہ کریں گے کیا؟
بلاول بھٹو زرداری نے اپنے 10 نکاتی ایجنڈے سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے عوام کے مسائل کے حل کے لیے پروگرام ترتیب دیا ہے، جس پر عمل کرکے ہم غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کا مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اگر عوام نے ہمیں 8 فروری کو ووٹ دے کر کامیاب کروایا تو ہم نہ صرف ان کی آمدن میں اضافہ کریں گے بلکہ اسے دگنی کردیں گے۔ اس کے علاوہ ہم تین سو یونٹ تک مفت بجلی بھی غریب اور مستحق افراد کو دیں گے۔ ہم ملک میں 30 لاکھ گھر بنا کر دیں گے، جس کے مالکانہ حقوق خواتین کو دیے جائیں گے۔ کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرکے انہیں مالکانہ حقوق دیں گے۔
سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طرح ہم نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا تھا، ویسے ہی ہم مستقبل میں خواتین کو بلاسود قرضے دیں گے تاکہ وہ کاروبار شروع کرکے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ میں ملکی خواتین کی اس طرح خدمت کرنا چاہتا ہوں جیسے کوئی اپنی ماں کی خدمت کرتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم کسانوں کے لیے کسان کارڈ اور مزدوروں کے لیے مزدور کارڈ لائیں گے، جس سے کسانوں کو ان کی فصل کی انشورنس اور قیمت ملے گی جب کہ مزدور کے بچوں کا تعلیم و صحت سمیت ہر طرح سے خیال رکھا جائے گا۔ نوجوانوں کے لیے بے نظیر یوتھ کارڈ بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے قائم کریں گے۔ ہر ضلع میں یونیورسٹیز کے کیمپس بنائیں گے تاکہ طلبہ کو دور نہ جانا پڑے۔ اسی طرح صحت کے شعبے میں کام کریں گے۔ جو کام ہمارے مخالف تین بار وزیراعظم اور چار بار وزیراعلیٰ بن کر نہیں کر سکے، ہم نے سندھ کے ہر ڈسٹرکٹ میں مفت اسپتال کھول دیا، جہاں مہنگا ترین علاج سو فی صد مفت ہو رہا ہے۔ ہم پنجاب کے ہر ضلع میں مفت طبی مراکز بنائیں گے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ہم بھوک مٹاؤ پروگرام بھی شروع کریں گے، جس میں یو سی کی سطح پر بھوک کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی بنائی گئی ہے تاکہ ملک کاکوئی بچہ بھوکا نہ سوئے۔