واشنگٹن: امریکی ریاست کیلی فورنیا میں 100 سے زیادہ بار تیز دھار چاقو کے وار کرکے 26 سالہ بوائے فرینڈ کو بیدردی سے قتل کرنے والی 32 سالہ برائن اسپیچر کو عدالت نے ’’سماجی خدمت‘‘ کی ادائیگی سزا دے کر جیل جانے سے بچالیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قتل کی یہ ہولناک واردات 2018 کو 27 اور 28 مئی کی درمیانی شب کیلی فورنیا کے ایک اپارٹمنٹ میں ہوئی جہاں یہ پریمی جوڑا رہا کرتا تھا۔
واقعے کے روز دونوں ماریجیونا (بھنگ) سے بھری سگریٹیں پی رہے تھے اور خاتون نشے میں دھت ہوکر خود پر کنٹرول کھو بیٹھیں اور باورچی خانے سے چاقو اُٹھا لائیں۔
خاتون نے چاقو کے پہ در پہ 108 وار کر کے 26 بوائے فرینڈ کو قتل کردیا جب کہ خود کو بھی متعدد بار چاقو مارے۔ پولیس پہنچی تو دونوں خون میں لت پت پڑے تھے اور خاتون نے چاقو کو مضبوطی سے پکڑا ہوا تھا۔
پولیس کو دیکھ کر خاتون نے چاقو اپنی گردن پر رکھ لیا اور گلا کاٹنے کی کوشش بھی کی تاہم پولیس نے بچالیا اور گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کیا۔
آج اس کیس کی سماعت میں خاتون کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ میری کلائنٹ سگریٹ نوشی کی عادی نہیں تھی۔ مقتول نے ایک بار نشہ نہ چڑھنے پر میری کلائنٹ کو دوسری بار پینے پر مجبور کیا تھا۔
جس پر عدالت نے فیصلہ سنایا کہ خاتون بھنگ زیادتی کی وجہ سے خود پر کنٹرول کھو بیٹھی تھیں اور انھیں نہیں پتا تھا کہ وہ قتل جیسا خطرناک فعل انجام دے رہی ہیں۔
عدالت نے خاتون کو 2 سال کی پروبیشن سزا سنائی جس کے لیے جیل میں رہنا ضروری نہیں تھا تاہم خاتون کو عدالت کے حکم کی تعمیل میں 100 گھنٹے کمیونٹی سروس انجام دینا ہوں گے۔
عدالتی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے مقتول نوجوان کے والد کا کہنا تھا کہ عدالت نے ابھی ریاست کیلی فورنیا میں ہر نشہ کرنے والے شخص کو قتل کرنے کا لائسنس دیدیا ہے۔