ایڈیلیڈ: اگرچہ زیادہ تر کیسز میں نچلی کمر کا درد تقریباً 6 ہفتوں میں ختم ہو جاتا ہے تاہم محققین نے خبردار کیا ہے کہ جب درد طویل عرصے تک برقرار رہے تو اس کا علاج رفتا رفتا انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے 95 سابق مطالعات کا جائزہ لیا جس میں انہوں نے 6 ہفتے، 12 ہفتے اور 12 ہفتوں سے زائد کمر کے نچلے حصے میں ہورہے درد کا موازنہ کیا۔
ایڈیلیڈ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں فزیوتھراپی اور درد کے انتظام کے پروفیسر لوریمر موسلی نے بتایا کہ نتائج سے یہ واضح ہوا ہے کہ کمر میں لگی چوٹ ٹھیک ہونے کے بعد بھی کمر کا درد برقرار رہ سکتا ہے کیونکہ ایسی صورت میں درد کا تعلق جسم کے درد کے نظام کی حساسیت سے منسلک ہوتا ہے نہ کہ چوٹ سے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب آپ کو کمر کا درد کچھ مہینوں تک رہتا ہے تو آپ ٹھیک ہو سکتے ہیں لیکن ایک بار جب آپ کو کئی مہینوں تک کمر کا درد رہے تو ٹھیک ہونے کے امکانات بہت کم ہوجاتے ہیں۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں 570 لاکھ سے زیادہ لوگ کمر کے درد میں مبتلا ہیں۔ صرف امریکا میں 1996 اور 2016 کے درمیان اس کے علاج کا بل 134.5 ارب ڈالر تک ریکارڈ کیا گیا ہے اور اب بھی اس پر آنے والی لاگت میں اضافہ ہورہا ہے۔