لندن: کچھ لوگوں کے لیے قدرتی ہیرا، جو اربوں سالوں میں تیار ہوتا ہے، ایک قیمتی شے ہوتا ہے تاہم لیبارٹری میں سائنسی طریقوں سے تیار کردہ ہیرے اور زیورات آج کے جدید سائنسی دور میں مقبولیت حاصل کرتے جارہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈہن گولن ڈائمنڈ ریسرچ اینڈ ڈیٹا کے مطابق، لیبارٹری میں تیار کیے جانے والے زیورات کی مارکیٹ میں حالیہ برسوں میں 20 فیصد سالانہ اضافہ ہوا ہے، جس سے عالمی منافع 15 بلین ارب ڈالرز تک پہنچ گیا ہے۔ ادھر برطانیہ میں جیولری لیبارٹری ’چان پرائیویٹ لمیٹڈ‘ کی مالک اور ایوارڈ یافتہ برطانوی جیولری ڈیزائنر اینابیلا چان کا کہنا تھا کہ ان کے نزدیک لیبارٹری کے تیار کردہ زیورات جنہیں ری سائیکل شدہ کین سے تیار کیا جاتا ہے، کی اہمیت قدرتی ہیروں، جواہرات سے زیادہ ہے ۔ اینابیلا چان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اس قسم کے زیورات بنانے کا انتخاب ہیروں کی کانوں کی موجودہ خراب صورتحال اور اس میں کام کررہے کارکنوں کی حالت زار دیکھ کر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے قدرتی قیمتی پتھر اوروں کیلئے قیمتی ہونگے لیکن مجھے ان سے مطلب نہیں۔ اس کے بجائے میں منفرد سائنسی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے کین کی سائیکلنگ سے تیار شدہ ہیرے موتیوں کو زیادہ پسند کرتی ہوں۔ چان کی کمپنی نے بتایا کہ کورونا وبا کے بعد سے ایسے زیورات کی مانگ میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اینابیلا کو نومبر میں برطانوی لگژری ایوارڈز میں “گیم چینجر” کیٹیگری کا ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔