کینبرا:آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ نے فلسطینی بچوں کی مدد کا ایک نیا راستہ ڈھونڈ لیا۔
آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے ملبوسات کے ایک معروف برانڈ کے ساتھ ملکر ’’آزادی اور مساوات‘‘ کے نام سے ٹی شرٹس اور جوتے لانچ کیے ہیں جس پر اسرائیلی دہشتگردی کا شکار مظلوم فلسطینیوں کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرانے کیلئے مختلف نعرے تحریر ہیں۔
یاد رہے کہ عثمان خواجہ اسرائیل کی غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر دہشتگردی کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کیلئے اس سے پہلے بھی مختلف طریقے اپنا چکے ہیں۔
عثمان خواجہ نے آئی سی سی سے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میلبرن میں دوسرے ٹیسٹ میچ کے موقع پر اپنے بلے اور جوتوں پر امن کا نشان فاختہ لگانے کی اجازت مانگی تھی مگر آئی سی سی نے انہیں اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔
قبل ازیں آئی سی سی نے عثمان خواجہ کو پرتھ ٹیسٹ کے دوران ہاتھ سے لکھے ہوئے نعروں “آزادی ایک انسانی حق ہے” اور “تمام زندگیاں برابر ہیں” والے جوتے پہننے سے روک دیا تھا جس پر انہوں نے سیاہ پٹی باندھ کر میچ میں شرکت کی تھی اور احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔
تاہم اب عثمان خواجہ کا غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی مدد کا انوکھا اقدام سامنے آیا ہے۔ اُن کی متعارف کردہ ٹی شرٹس پر “آزادی انسانی حق ہے” اور “تمام زندگیاں برابر ہیں” کے نعرے درج ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر عثمان خواجہ نے لکھا کہ ٹی شرٹس اور جوتوں کی فروخت سے آنے والی تمام آمدنی غزہ کے بچوں کیلئے ‘یونیسیف چلڈرن آف غزہ’ کو عطیہ کی جائے گی۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ ٹی شرٹس تمام سائز اور رنگوں میں دستیاب ہوں گی، لوگ فلسطینی بچوں کی مدد کیلئے زیادہ سے زیادہ ان ٹی شرٹس کو خریدیں اور اس پیغام کو پوری دنیا تک پہنچائیں۔