غزہ: اسرائیل کی غزہ کی پٹی پر 65 ویں روز بھی شدید بمباری جاری ہے اور اب تک شہادتوں کی تعداد 17 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جن میں 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر سے غزہ میں 10,000 سے زیادہ بچوں کو شہید کیا ہے جن میں شیر خوار بچے بھی شامل ہیں جبکہ سیکڑوں کی تعداد میں بچوں کو تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے کے نیچے سے تاحال نکالا تک نہیں جا سکا ہے۔
غزہ میں حماس کی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد 17,490 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 7,870 بچے اور 6,121 خواتین شامل ہیں۔
ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ شدید اسرائیلی فضائیہ اور توپ خانے میں ہلاکتوں کی کل تعداد غزہ کی پٹی پر ہونے والے حملوں میں 23,012 سے تجاوز کرگئے جن میں 9,077 بچے شامل ہیں۔
گروپ نے مزید کہا کہ سیکڑوں بچے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کے زندہ رہنے کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں، بعض بچے ہفتوں سے تباہ عمارتوں کے ملبے تلے ہیں ، اس طرح غزہ جنگ میں مارے جانے والے بچوں کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کرگئی ہے اور غزہ دنیا میں بچوں کا سب سے بڑا قبرستان بن چکا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق یورو-میڈیٹیرینین آبزرویٹری کے اندازے کے مطابق غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے حملوں کا نشانہ بننے والے بچوں کی کل تعداد تقریباً 7لاکھ تک پہنچ گئی ہے ان میں شہید، زخمی اور بے گھر ہونے والے بچے شامل ہیں۔
انسانی حقوق گروپ نے نشاندہی کی کہ غزہ میں 18 لاکھ 40 ہزار افراد اندرونی طور پر بے گھر ہوچکے ہیں۔ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ایسے مراکز میں مقیم ہیں جو پناہ گاہ کے لیے نامزد یا موزوں نہیں ہیں۔
یورو-میڈیٹیرینین مانیٹر نے بین الاقوامی برادری سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کو دنیا بھر کی جدید تاریخ میں بچوں کے لیے سب سے بڑے قبرستان میں تبدیل کرنے سے روکنے کے لیے فوری اور موثر کارروائی کرے، ان کے لیے تحفظ فراہم کرے اورغزہ کے باشندوں کے خلاف صہیونی ریاست کے صریح دہرے معیارات کو ختم کرے۔
فلسطین ٹی وی اور وزارت صحت نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کی بمباری میں مزید 200 سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
ادھر فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کی مرکزی گورنری پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہدا الاقصٰی ہسپتال میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 71 لاشیں اور 160 زخمی لائے گئے تھے۔