اسلام آباد: اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی توڑ پھوڑ کے 3 اور شاہ محمود قریشی کی 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں منظور کر لیں۔
اے ٹی سی کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے درخواستوں پر سماعت کی، دوران سماعت پراسیکیوٹر راجہ نوید اور پی ٹی آئی کے وکلاء سردار مصروف اور خالد یوسف عدالت میں پیش ہوئے۔
اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں 30، 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کیں، جج نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں منظور کی جاتی ہیں۔
پراسیکیوٹر راجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے جان بوجھ کر احتجاج کروایا، بانی پی ٹی آئی نے عوام کو ورغلایا اور اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی، پی ٹی آئی رہنماؤں کو غیر ضروری نرمی دی جا رہی ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی جائیں، جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی موقع پر تو موجود نہیں تھے؟
پراسیکیوٹر راجہ نوید نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی موقع پر موجود نہیں تھے جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ دیگر شریک ملزمان کی ضمانتیں کنفرم ہو چکی ہیں۔