ریاض:سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ضروری ہے ، ایسا لگتا ہے کہ کچھ حکومتیں اسے ترجیح کے طور پر نہیں دیکھ رہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات سے قبل مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزرائے خارجہ کے ایک گروپ نے کہا کہ حماس کے عسکریت پسندوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان فلسطینی انکلیو میں ہونے والی لڑائی کو فوری طور پر روکنے پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے۔
فیصل بن فرحان نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک قابل اعتبار روڈ میپ بھی ہونا چاہیے۔
سعودی وزیرخارجہ نے امید کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ امریکا میں ہمارے شراکت دار اس مسئلے کے حل کیلئے مزید کام کریں گے کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ وہ مزید کچھ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں شہریوں کے لیے انسانی امداد میں نمایاں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے اور یہ ناقابل قبول ہے کہ امداد کو بیوروکریٹک رکاوٹوں کی وجہ سے محدود کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی پیش کردہ قرار داد ویٹو کردی ، سلامتی کونسل کے 15 میں سے 13 ارکان نے قرارداد کی حمایت کی، جبکہ برطانیہ غیر حاضر رہا۔
اقوام متحدہ میں امر یکی نمائندے نے کہا کہ قرارداد میں اب بھی غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ موجود ہے۔
امریکا کا کہنا تھا کہ یہ مطالبہ حماس کو اس قابل بنا دے گا جو اس نے7 اکتوبر کو کیا تھا۔