یروشلم: قطر کے وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ثالثی کے کردار کی وجہ سے حماس اور اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے میں مزید دو روز توسیع پر اتفاق کرلیا ہے۔
قطر کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے مین بتایا گیا ہے کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں مزید دو روز توسیع کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔
قبل ازیں الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگی بندی معاہدے کے آخری یعنی چوتھے روز اسرائیل کی جانب سے 33 فلسطینی قیدیوں جبکہ حماس کی جانب سے گیارہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پر جنگ مسلط کی اور وہ ہی تشدد کا ذمہ دار ہے، سعودی عرب
خیال رہے کہ قطر اور مصر کی کوششوں سے حماس اور اسرائیل نے چار روز جنگ بندی کا معاہدہ طے کیا تھا، جس کا آج آخری روز تھا۔ معاہدے کے تحت حماس نے یرغمالیوں جبکہ اسرائیلی نے فلسطینی قیدیوں کو جیلوں سے رہا کیا۔
ایک روز قبل حماس نے جنگ بندی معاہدے میں توسیع کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس کیلیے تیار ہیں، اُدھر امریکی صدر بھی پُرامید تھے کہ دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں توسیع ہوجائے گی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ قطر اور مصر کی کوشش یہ ہے کہ اب دونوں فریقین کے درمیان کسی بھی قسم کی جھڑپیں نہ ہوں اور غزہ میں فوری طور پر امداد پہنچا کر انسانی جانوں کو بچایا جائے۔
اسرائیل کے حملوں میں 7 اکتوبر سے اب تک ہزاروں بچوں سمیت 15 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت گزشتہ روز اسرائیل نے 39 فلسطینیوں جبکہ حماس نے 17 یرغمالیوں کو رہا کیا، جن میں غیر ملکی بھی شامل تھے جبکہ اُس سے قبل حماس نے 24 یرغمالیوں اور اسرائیل نے 39 فلسطینی خواتین و بچوں کو رہا کیا تھا۔