واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکا کی کوششوں سے غزہ میں جنگ بندی ممکن ہوئی ، حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے پہلے گروپ کی رہائی محض ایک شروعات ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان قیام امن کی خاطر دو ریاستی حل کے لیے کام دوبارہ شروع کیا جائے۔
بائیڈن نے کہا کہ میرے خیال میں جنگ بندی میں توسیع کے حقیقی امکانات موجود ہیں، آج صبح میں اپنی ٹیم کے ساتھ مصروفِ عمل رہا ہوں کیونکہ اس معاہدے کا نفاذ شروع ہوچکا ہے ، یہ صرف ایک آغاز ہے لیکن اب تک یہ اچھی طرح سے چل رہا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں 4 روزہ جنگ بندی کے بعد فلسطینی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع ہوگیا ہے ، حماس نے 13 اسرائیلی قیدیوں کے ساتھ 10 تھائی اور ایک فلپائنی شہری کو بھی رہا کردیا ہے۔
قطری وزارت خارجہ اور ریڈ کراس نے غزہ سے 24 قیدیوں کو رفح بارڈر کے ذریعے منتقل کرنے کی تصدیق کی ہے جبکہ اسرائیلی جیلوں سے 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے۔