غزہ : اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ کے بعد لاکھوں فلسطینیوں کو ایک بار پھر جنوبی غزہ سے نکلنے کی وارننگ دے دی، اہم جنوبی شہر خان یونس میں شمالی غزہ سے بے گھر ہونے والے دس ہزار فلسطینیوں نے پناہ لےرکھی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے جنوبی شہر خان یونس میں فلسطینیوں کو ایک تازہ انتباہ جاری کیا ہے کہ وہ مغربی علاقوں کی جانب منتقل ہو جائیں جہاں امداد فراہم کی جارہی ہے، اس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقوں کو زیر کرنے کے بعد اسرائیل جنوبی غزہ میں حماس پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے معاون مارک ریجیو نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ہم لوگوں سے نقل مکانی کے لیے کہہ رہے ہیں، میں جانتا ہوں کہ یہ ان میں سے بہت سے لوگوں کے لیے آسان نہیں ہے لیکن ہم جھڑپوں کے دوران عام شہریوں کو وہاں پھنسے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتے۔
اسرائیل کے اِس اقدام سے غزہ پر اسرائیلی حملے کے سبب پناہ کے لیے جنوب جانے والے لاکھوں فلسطینیوں کو اب مجبوراً دوبارہ خان یونس کے رہائشیوں کے ساتھ نقل مکانی کرنی پڑے گی، جس کے سبب ایک سنگین انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے 13 اکتوبر کو شمالی غزہ میں مقیم افراد کو جنوبی حصے میں منتقل ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں انہیں تحفظ ملے گا۔
ادھر غزہ پر 43 ویں روز بھی اسرائیلی بمباری جاری ہے، رات بھر اسرائیلی فورسز غزہ پٹی پر بم برساتے رہے ، جبالیہ کیمپ کے قریب رہائشی عمارت پر بمباری ہوئی جس میں 18 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ مغربی کنارے پر بھی اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 283 افراد شہید ہو گئے ۔
اسرائیلی فوج زیر علاج زخمیوں پر بھی ظلم سے باز نہ آئی ، غزہ کے 25 ہسپتال مکمل طور پر بند ہوگئے جبکہ صیہونی فورسز نے الشفا ہسپتال کا کنٹرول سنبھال لیا اور ہسپتال کے کئی حصے تباہ کردیئے۔
الشفا ہسپتال کے آئی سی یو میں موجود تمام 55 افراد علاج جاری نہ رہنے پر دم توڑ گئے ، عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید ہونیوالوں کی مجموعی تعداد12 ہزار سےبڑھ گئی ہے جن میں 4 ہزار 707 بچے ، 31سو سے زائد خواتین شامل ہیں ۔
اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 29ہزار افراد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ جنگ میں 1770بچے لاپتا ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل میں طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد بین الاقوامی برادری کے تمام تر تحفظات اور دنیا بھر سے کروڑوں لوگوں کے جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آ سکی ہے۔