اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی سزا کیخلاف اپیل کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
سپریم کورٹ کے تحریری حکمنامے مطابق اپیل ہر مجرم کا حق ہے، 3 سال 8 ماہ گزرنے کے بعد اپیل کا سماعت کیلئے مقرر ہونا بدقسمتی ہے، عدالت کے بروقت اقدام نہ کرنے کا نقصان کسی بھی سائل کو نہیں ہونا چاہیے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ چیمبر احکامات کے باوجود اعتراضات کیخلاف اپیل مقرر نہ ہوئی اور درخواست گزار کا انتقال ہوگیا، عدالت میں موجود کسی ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور سینئر وکلاء نے اپیل مقرر کرنے پر اعتراض نہیں کیا، رجسٹرار اعتراضات کیخلاف پرویز مشرف کی اپیل منظور کی جاتی ہے۔
حکمنامے کہا گیا کہ پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کے مطابق وہ ان کی بیوہ اور بچوں سے رابطے میں ہیں، وکیل کے بقول وہ سابق صدر کے اہلخانہ سے اپیل مقرر ہونے پر ہدایات لیں گے، پرویز مشرف کی سزائے موت کیخلاف اپیل پر سماعت 21 نومبر کو ہوگی۔