اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس مظاہر نقوی نے اپنے خلاف دائر ریفرنسز سننے والی جوڈیشل کونسل پر اعتراضات اٹھا دیئے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے اعتراضات سپریم جوڈیشل کونسل میں جمع کرا دیئے گئے، جسٹس مظاہر نقوی نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق اور جسٹس نعیم اختر افغان پر اعتراض اٹھایا ہے، انہوں نے سپریم جوڈیشل کونسل سے ریفرنس اور شواہد کی نقول بھی مانگ لیں۔
جسٹس مظاہر نقوی نے 18 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا، انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ نے شفاف ٹرائل جج کا حق قرار دیا، جوڈیشل کونسل کا مجھے جاری کردہ شوکاز نوٹس بنیادی حقوق کے منافی ہے۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 27 اکتوبر کو ہونے والے سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف ریفرنس پر انہیں شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 10 نومبر تک جواب طلب کیا تھا۔