کیلیفورنیا: امریکی جیل میں ہلاک قیدی کی 128 برس بعد تدفین کا فیصلہ کر لیا گیا۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر ریڈنگ میں 100 سال قبل ایک چور جس کا نام سٹون ولی ہے، جیل میں ہی زندگی کی بازی ہار گیا تھا، تاہم اب 128 سال بعد اسے دفنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سٹون ولی کی نعش کو آرام گاہ منتقل کر دیا گیا مگر اس کا کوئی وارث سامنے نہیں آیا، لواحقین کے حوالے سے معلومات نہ ملنے کے باعث نعش کو محفوظ کر لیا گیا جو 128 سال سے میوزیم میں پڑی ہوئی ہے۔
فینورل ہوم نے طویل عرصہ گزرنے کے بعد نعش کو دفنانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس سے پہلے انہوں نے شہریوں کو آخری رسومات میں شریک ہونے کی گزارش کی ہے، ہفتہ بھر شہری بڑی تعداد میں اس پراسرار شخص کا آخری دیدار کرنے میوزیم میں آتے رہے، کچھ کی جانب سے حیرت کا اظہار کیا گیا مگر کچھ لوگ سیلفیاں لیتے رہے۔
اس چور کو سٹون مین ولی کے نام سے پکارا جاتا تھا، جبکہ اس کی موت 1895 میں ریڈنگ شہر کی ایک جیل میں ہوئی تھی۔
فیونرل ہوم کے ڈائریکٹر کائیل بلینکن بلر کے مطابق 128 سال بعد بھی سٹون مین یہاں موجود ہے، جیل میں سٹون مین نے اپنی غلط شناخت کو ظاہر کیا تھا، لیکن سنیچر کو سٹون مین کی تدفین کے موقع پر ان کی اصل شناخت کو ظاہر کیا جائے گا اور ان کی زندگی کے حوالے سے بتایا جائے گا۔
سٹون مین ولی کے ساتھ جیل میں زندگی گزارنے والے ایک ساتھی کا کہنا تھا کہ انہیں جیب تراشی کے جرم میں حراست میں لیا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے جیمز پین ایک فرضی نام اپنایا کیونکہ وہ اپنے دولت مند باپ کیلئے شرمندگی کا سبب نہیں بننا چاہتے تھے۔