اسلام آباد: جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکومت ایک طرف مذاکرات کررہی ہے تو دوسری طرف اپوزیشن ارکان کو اغوا کیا جارہا ہے، ہمارے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے جائیں مگر بدمعاشی سے ووٹ نہیں دیں گے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ایک طرف حکومت آئین پر مذاکرات کررہی ہے تو دوسری طرف اپوزیشن کے ارکان اغوا کئے جارہے ہیں، ہمارے ایک سینیٹر کو اٹھا لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی مینگل کے ایک سینیٹر قاسم رونجو کو بیٹے اور سینیٹر نسیمہ احسان کے بیٹے اور خاوند کو اغوا کرلیا گیا ہے۔ یہ کیسی آئین سازی ہے کہ ارکان کو اغواکر کے ووٹ لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ جنرل ایوب، ضیا جنرل اور پرویز مشرف کی آمریت کا ہم نے مقابلہ کیا ہے، ہمارے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے جائیں ہم ایسی بدمعاشی سے ووٹ نہیں دیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اغوا کئے گئے ارکان کو رہا کرے اور اراکین کو رشوت کی پیش کش نہ کرے کیونکہ ایک ووٹ کی رشوت 50 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ مصنوعی ووٹ سے آئینی ترمیم کریں گے تو ہم عوام سے سڑکیں بھردیں گے۔