تل ابیب: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران نے حملہ کر کے بہت بڑی غلطی کر دی ہے، اس کی قیمت اسے چکانا ہو گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے سیاسی اور عسکری قیادت کے ایک اجلاس دوران کہا کہ ایران نے گزشتہ رات ایک بہت بڑی غلطی کی ہے اور وہ اس کی قیمت چکائے گا، ایران کی حکومت ہمارے عزم کو نہیں سمجھتی اور وہ سمجھے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران کی طرف سے اسرائیل پر درجنوں میزائلوں سے کیے گئے حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل پر ایرانی میزائل حملہ ناکام ہو گیا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل غزہ، مغربی کنارے، لبنان، یمن اور شام میں برائی کے محور سے لڑ رہا ہے، جو بھی اسرائیل پر حملہ کرے گا اس پر حملہ کیا جائے گا، اس کا اطلاق برائی کے ایرانی محور پر ہوتا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ایران سے داغے گئے میزائلوں کو پسپا کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اسرائیل کی دفاعی کوششوں کی حمایت میں حصہ لیا۔
اس سے قبل ایک اسرائیلی فوجی ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ ایرانی میزائل حملے کا مقصد “ہزاروں اسرائیلی شہریوں کو ہلاک کرنا” تھا۔
ترجمان نے کہا کہ شہریوں کو غیر مسبوق انداز میں مارنے کا ایرانی پروگرام تھا جس کے لیے اسرائیل پر تقریباً 180 بیلسٹک میزائل داغ کر ہزاروں شہریوں کو ہلاک کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اپریل کے حملے کے بعد ایران کی طرف سے اسرائیل کے خلاف یہ دوسرا حملہ ہے، جب تہران نے کہا تھا کہ اس نے دمشق میں اس کے قونصل خانے کو تباہ کرنے اور سات فوجیوں کی ہلاکت کا باعث بننے والے حملے کے بعد “اپنے دفاع” میں کام کیا۔
دوسری جانب پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کابدلہ قرار دیا ہے۔
ایران نے اسرائیل کو تہران میں جولائی کے آخر میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کا بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی اور اس کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا۔
علاوہ ازیں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران طاقت کا دوسرا نام ہے، اسرائیل ایران کے ساتھ تصادم سے گریز کرے۔