لاہور: پنجاب میں جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرری کے معاملے پر صوبائی حکومت اور گورنر سلیم حیدر خان کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے اور صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے بجائے گورنرشپ کو آئینی عہدے تک محدود رہنے دیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے گورنر پنجاب سلیم حیدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گورنر صاحب جامعات کے وائس چانسلر کی تقرری کے لیے سلیکشن کمیٹی کی منظوری کابینہ نے دی ہے۔
انہوں نے گورنر پنجاب سے کہا کہ آپ سابق وفاقی وزیر رہ چکے ہیں آپ کو معلوم ہونا چاہیے کابینہ کے فیصلوں کی کیا اہمیت ہوتی ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ سلیکشن کمیٹی نے جامعات میں وائس چانسلر تعیناتی کے خواہش مند تمام امیدواروں کے انٹرویوز کیے اور کمیٹی نے اہل، سینئر اور تجربہ کار لوگوں کے نام بطور وائس چانسلر تجویز کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر کا کام پنجاب اسمبلی اور کابینہ کے اقدامات اور فیصلوں پر مہر لگانا ہوتا ہے اور کابینہ کے فیصلوں کو مسترد کرنے کا مجاز نہیں ہوتا۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے تحریک انصاف نامی جماعت موجود ہے لہٰذا آپ اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے بجائے گورنرشپ کے منصب کو آئینی عہدے تک محدود رہنے دیں۔