تل ابیب: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ میں 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں پُراسرار حالت میں ایک سرنگ سے ملی تھیں جنھیں حماس نے قتل کیا جب کہ حماس کا کہنا تھا کہ یرغمالی اپنی فوج کی بمباری میں مارے گئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 6 یرغمالیوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ کیا گیا جس میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یرغمالیوں کو پوسٹ مارٹم سے 48 سے 72 گھنٹے قبل یعنی جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کسی وقت قتل کیا گیا ہوگا اور انھیں نہایت قریب سے متعدد گولیاں ماری گئیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ حماس نے ان اسرائیلی یرغمالیوں کو اُس وقت قتل کیا جب ہماری فوجیں انھیں رہا کرانے نہایت قریب پہنچ چکی تھیں اور ہم نے ایک یرغمالی کو رہا بھی کرایا تھا۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ایک یرغمالی کی بازیابی پر حماس نے ایک کلومیٹر کی دوری پر لے جاکر دیگر 6 یرغمالیوں کو بطور سزا قتل کردیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حماس کو خدشہ تھا کہ بازیاب ہونے والا شخص دیگر یرغمالیوں کے قید خانے کا پتا فوج کو نہ بتا دے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا تھا تاہم حماس کا کہنا تھا کہ یرغمالی اپنی ہی فوج کی بمباری میں مارے گئے۔ ہم یرغمالیوں کا خیال جوبائیڈن سے زیادہ بہتر رکھتے ہیں۔