اوسلو: ناروے کے شاہی خاندان کی باغی شہزادی 52 سالہ مارتھا لوئیس نے اپنے روحانی پیشوا ڈیرک ویریٹ سے ساحل کے کنارے واقع ایک ہوٹل میں شادی کرلی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنے عجیب و غریب خیالات اور طرز زندگی کے باعث مارتھا لوئیس نے شاہی خاندان سے دستبردار ہوگئی تھیں ان کا دعویٰ تھا کہ وہ ایک روحانی شخصیت ہیں اور جنات اور فرشتوں سے باتیں کرتی ہیں۔
حالانکہ وہ ناروے میں تخت کے حقداروں کی قطار میں چوتھے نمبر پر تھیں۔ ان کے چھوٹے بھائی شہزادہ ہاکون اس وقت ناروے کے ولی عہد ہیں اور کنگ ہیرالڈ کی موت کی صورت میں ملک کے نئے بادشاہ بنیں گے۔
ناروے کی شہزادی مارتھا لوئیس جنات اور فرشتوں سے ہونے والی گفتگو اور اپنے روحانی سفر پر کتب بھی لکھی ہیں۔ ان کی پہلی شادی نارویجن مصنف ایری بیہن سے ہوئی تھی اور ان کی 3 بیٹیاں ہیں۔
تاہم دونوں کے درمیان 2016 میں طلاق ہوگئی تھی اور ان کے شوہر نے طلاق کے 3 سال بعد خودکشی کر لی تھی۔
مارتھا لوئیس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جون 2020 میں منگنی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ میں بہت روحانی ہوں اور ایک ایسے شخص کے ساتھ رہنا بہت اچھا لگتا ہے جو اس بات کو قبول کرلے۔
گزشتہ روز ساحل کے قریب ایک ہوٹل میں یہ دونوں خود ساختہ روحانی شخصیات نے شادی کرلی جس میں 300 کے قریب عقیدت مندوں اور پیروکاروں نے شرکت بھی کی۔
مارتھا لوئیس نے دوسری شادی 49 سالہ ڈیرک ویریٹ نامی امریکی شخص سے کی ہے جن کا دعویٰ ہے کہ ان کے قبضے میں بدروحیں ہیں اور ان کا رابطہ آسمانی مخلوق کے ساتھ ہے اور وہ خود کو ایک قدیم مذہب شمن کی چھٹی نسل کا سربراہ کہتے ہیں۔
کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ڈیرک ویریٹ قیمتی سونے کے تمغے بیچتے ہیں جن کے بارے میں اُن کا دعویٰ ہے کہ یہ دکھ، بیماری اور ہر قسم کی پریشانی سے محفوظ رکھتے ہیں اور جانوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
شہزادی مارتھا لوئیس کے شوہر ڈیرک ویریٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اپنے پہلے جنم میں فرعون تھے اور مارتھا کوئیس ان کی بیوی تھیں اور آج ہم نے شادی کرکے اپنے سابق منتوں کی تجدید کی ہے۔
خیال رہے کہ ڈیرک ویریٹ کو اپنا روحانی رہنما ماننے والوں میں ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات گیوینتھ پیلٹرو اور انتونیو بینڈراس سمیت متعدد بزنس مین اور طاقتور شخصیات شامل ہیں۔
ناروے میں اس شادی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس جوڑے کو ان کے سنکی پن کی وجہ سے عجیب و غریب جوڑا قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ مارتھا لوئیس نے نومبر 2022 میں اپنے شاہی فرائض سے دستبردار ہوئی تھیں تاہم انھوں نے اپنا لقب اپنے پاس اس شرط پر رکھا تھا کہ وہ لقب کو تجارت اور تشہیر کے لیے استعمال نہیں کریں گی۔
تاہم شہزادی نے کئی بار اس کی خلاف ورزی کی۔ حال ہی میں اس جوڑے نے اپنا ایک برانڈ متعارف کرایا جس پر شہزادی کا لیبل لکھا ہوا تھا۔
ناروے کے معروف مورخ اور شاہی ماہر نے اپنی ایک تحریر میں بادشاہ ہیرالڈ سے گزارش کی کہ اب جب کہ شہزادی کئی بار شرط کو توڑ چکی ہیں تو اب وقت آگیا ہے کہ مارتھا لوئیس سے شہزادی کا لقب چھین لیا جائے۔
دریں اثناء 87 سالہ شہنشاہ ہیرالڈ جنہوں نے برسوں تک ایک عام خاتوں ملکہ سونجا سے شادی کی اجازت کے لیے اپنے والدین سے جدوجہد کی تھی نے اپنے نئے داماد کے بارے میں بہت کم بات کی اوراسے صرف ایک “ثقافتی تضاد” قرار دیا تاہم انھوں نے ویریٹ کی ایک زبردست شخص اور بہت پُر مزاح ہونے کی تعریف بھی کی۔
شہزادی کی منگنی کی خبر پر بادشاہ ہیرالڈ نے نومبر 2022 میں کہا تھا کہ بعض باتوں پر ہم نے اختلاف کرنے پر اتفاق کیا ہے۔