لاہور: ڈیوٹی مجسٹریٹ حامد الرحمن ناصر نے اینکر اوریا مقبول جان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی۔
لاہور ضلع کچہری میں اینکر اوریا مقبول جان کے خلاف سائبر کرائم اور نفرت انگیز تقریر کے کیس کی سماعت ہوئی۔ ایف آئی اے کی جانب سے اوریا مقبول جان کو عدالت میں پیش کیا گیا اور مزید دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
تفتیشی افیسر اور ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ایک واٹس ایپ گروپ بنا ہوا تھا جس میں اسٹیٹ کے اعلی افسران کے خلاف ایکٹویٹی ہے، انہوں نے اسٹیٹ کے افسران کے خلاف بہت کچھ بولا ہے، سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جوڈیشری اور اعلی افسران کے خلاف پوسٹیں موجود ہیں، ان کا ایک گروپ بنا ہوا ہے جو ان کی پوسٹوں کو آگے بھیجتا ہے، باقاعدہ طور پر ایسے لگ رہا ہے جیسے ایجنڈے کے تحت اوریامقبول جان کام کر رہے ہیں۔
اوریا مقبول جان نے جج سے کہا کہ مجھے قاضی فائز کے خلاف ٹوئٹ پر گرفتار کیا گیا ، یہ میری رائے تھی، قاضی فائز نے بعد میں اس فیصلے پر نظر ثانی بھی کی۔
عدالت نے اوریا مقبول جان کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔