کابل: افغانستان میں طالبان حکومت نے نصیحت کے باوجود باجماعت نماز میں شرکت نہ کرنے والے ملازمین کے لیے مختلف سزاؤں کا اعلان کردیا۔
’’العربیہ نیوز ‘‘ کو انٹرویو میں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ جو ملازمین نماز ادا نہیں کریں گے انھیں پہلے نصیحت کی جائے گی لیکن دوبارہ ایسا کیا تو ملازمت کی جگہ تبدیل کر دی جائے گی یا عہدے میں تنزلی کردی جائے گی۔
ذبیح اللہ مجاہد نے مزید بتایا کہ ان سزاؤں کے علاوہ باجماعت نماز نہ پڑھنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی بھی کی جائے گی۔
ترجمان طالبان نے ملک میں شرعی قوانین اور سزاؤں کے نفاذ کے عزم کا بھی اظہار کیا اور مرکزی بینک کے منجمد ثاثہ جات کی وجہ سے حکومت کو درپیش مالی مشکلات کا زکر بھی کیا۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی کے حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ معیشت بھی درست سمت میں رواں دواں ہیں۔ برآمدات میں اضافہ ہوا اور ملک کی مجموعی صورت حال بہت اچھی ہے۔