اسلام آباد:سال 2022ء کے بعد سے دوسری بار منکی پوکس کو عالمی صحت کے لیے ایمرجنسی قرار دیا گیا ہے کیونکہ یہ وائرس براعظم افریقا میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس کے دوسرے براعظموں میں داخل ہونے کا خطرہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بدھ کے روز وائرل بیماری کے حوالے سے اپنی اعلیٰ ترین سطح کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال افریقا میں 14 ہزار سے زائد کیسز اور 524 اموات پہلے ہی گزشتہ سال کے اعداد و شمار سے زیادہ ہو چکی ہیں۔
منکی پوکس کیا ہے؟منکی پوکس ایک وائرل انفیکشن ہے جو بنیادی طور پر انسانوں اور جانوروں کو متاثر کرتا ہے۔
اس کا تعلق وائرس کے اس گروپ سے ہے جسے “آرتھوپوکس وائرس جینس” کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے۔ یہ عام طور پر پوکس جیسی بیماری کا سبب بنتے ہیں ، جس میں جلد پر دھبوں یا چھالوں کے ساتھ دانے شامل ہوتے ہیں۔ دھبے اکثر پس سے بھرجاتے ہیں اور آخر کار خشک ہو کر ٹھیک ہو سکتے ہیں۔
منکی پوکس کی علامات میں بخار ، سر درد ، پٹھوں میں درد ، اور مخصوص قسم کے دانے شامل ہیں جو چہرے ، ہاتھوں ، پیروں اور جسم کے دیگر حصوں پر ظاہر ہوسکتے ہیں۔ دانے بالآخر شفا یابی سے پہلے پسٹیول(آبلے) اور خارش بناتے ہیں۔ پسٹیول – جو ایک بڑے سفید یا پیلے دانے کی طرح لگتا ہے – جلد پر ایک چھوٹا سا ، اونچا دھبہ ہے جو پس سے بھرا ہوا ہوتا ہے۔
لیمف نوڈز، لوبیا کی شکل کے غدود جو مدافعتی نظام کا حصہ ہیں، وائرس سے لڑنے کی کوشش کرتے وقت بھی پھول سکتے ہیں۔ ان میں سے کچھ جگہیں جو واقع ہیں ان میں دونوں بازوں کے نیچے ، اور گردن کے اطراف اور پیچھے شامل ہیں۔ شاذ و نادر صورتوں میں، انفیکشن مہلک ہوسکتا ہے۔