لاہور/اسلام آباد: لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش سے جل تھل ایک ہو گیا جبکہ متعدد فیڈرز ٹرپ کرنے سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔
رات گئے لاہور کے علاقوں گلبرگ، ڈیوس روڈ، گڑھی شاہو، ایبٹ روڈ، لکشمی چوک، جوہر ٹاوٴن، اقبال ٹاوٴن اور گردونواح میں موسلا دھار بارش ہوئی جبکہ شہر میں سب سے زیادہ 22 ملی میٹر بارش تاج پورہ میں ریکارڈ کی گئی، ایم سی ایل، واسا اور ایل ڈبلیو ایم سی کو الرٹ جاری کردیا گیا۔
لاہور میں موسلا دھار بارش کے بعد متعدد فیڈر ٹرپ کر گئے جس سے کئی علاقوں میں بجلی منقطع ہو گئی اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب پنجاب کے شہر گوجرانوالہ، جھنگ، گوجرہ، سانگلہ ہل اور ننکانہ صاحب میں بھی تیز بارش ہوئی جبکہ فیروز والا، مریدکے، احمد پور شرقیہ اور اوچ شریف میں بھی جل تھل ایک ہو گیا۔
ادھر فیصل آباد میں کمر ے کی چھت گرنے سے 3 مزدور جان کی بازی ہار گئے جبکہ ایک زخمی ہوا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمی مزدور کو ابتدائی طبی امداد کے بعد الائیڈ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ جاں بحق مزدوروں کی لاشیں تھانہ فیڈ مک پولیس کے حوالے کر دی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں بلوچستان کے متعدد اضلاع میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، خضدار، لورالائی، سبی، ڑوب اور مسلم باغ میں موسلا دھار بارش نے رنگ جما دیا۔
زیارت، بارکھان، کوہلو، نصیر آباد، جھل مگسی اور جعفرآباد میں بھی کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھر پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بارشوں کا یہ سلسلہ 2 سے 3 روز تک جاری رہ سکتا ہے، متعلقہ ادارے الرٹ رہیں۔
دوسری جانب راولپنڈی ،اسلام آباد سمیت گردونواح میں الصبح بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔محکمہ موسمیات کاکہناہے کہ آج پنجاب، بلوچستان ، خیبر پختونخوا، خطہ پوٹھوہار،کشمیر ،گلگت بلتستان اوراسلام آباد سمیت سندھ،وسطی،جنوبی پنجاب اور مشرقی بلوچستان میں مزید بارش کاامکان ہے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج موسلادھار بارشوں کے باعث ڈیرہ غازی خان ، قلات، خضدار، بارکھان ،لسبیلہ،سبی، کوہلو، ہرنائی، نصیر آباد،جعفر آباد، ژوب،بولان، دادو،مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان،چترال،گلگت بلتستان، دیر، سوات، شانگلہ، نوشہرہ، صوابی، اسلام آباد، راولپنڈی، شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر کے مقامی ،بر ساتی ندی نالوں،پہاڑی علاقوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
شدید بارشوں کے باعث زیریں سندھ، اسلام آباد،راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخو پورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علا قے زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔ خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں ، مری، گلیات اورکشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہونے کا خطرہ ہے ۔