ڈھاکا: بنگلادیش کی عبوری حکومت کے وزارت خارجہ کے امور کے سربراہ نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے جبری طور پر ملک بدر کیے جانے کے دعوے کو مسترد کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی وزارت داخلہ امور کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل (ریٹائرڈ) محمد سخاوت حسین نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ملک چھوڑنے کے لیے جبراً مجبور کیے جانے کا تاثر بے بنیاد ہے۔
جنرل سخاوت حسین نے مزید کہا کہ حسینہ واجد اپنی مرضی سے ملک چھوڑ کر گئیں ان پر کسی قسم کا جبر نہیں تھا لیکن واپس آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ وہ آئیں اور نئے چہروں کے ساتھ پارٹی کو دوبارہ منظم کریں۔
داخلہ امور کے مشیر نے شیخ حسینہ کو مشورہ دیا کہ ملک میں کوئی ہنگامہ برپا نہ کریں ورنہ عوام مزید مشتعل ہوجائیں گے۔
محمد سخاوت حسین نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جماعت اسلامی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں چاہتے۔ اس معاملے کو وزارت قانون کے پاس بھیجا جائے گا۔
یاد رہے کہ ایک ماہ سے زائد پُرتشدد عوامی مظاہروں کے نتیجے میں بالآخر 31 جولائی کو حسینہ واجد مستعفی ہوکر پناہ کی تلاش میں بھارت روانہ ہوگئی تھیں جس کے بعد ملک میں فوج نے ایک عبوری حکومت قائم کردی ہے۔