ڈھاکا: سابق وزیر اعظم اور بنگلادیش نیشسلٹ پارٹی کی چیئرپرسن خالدہ ضیاء نے ساڑھے 6 سال بعد جیل سے رہائی کے بعد ویڈیو لنک کے ذریعے پہلا عوامی خطاب کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کرپشن مقدمے میں 2018 سے قید خالدہ ضیاء کی رہائی حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد صدر شہاب الدین کے حکم پر ہوئی۔
78 سالہ خالدہ ضیا نے اس اہم موقع پر اپنے کارکنوں اور عوام کے جم غفیر سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا۔ وہ کافی کمزور اور نحیف نظر آرہی تھیں جیسے جیل میں کافی بیمار رہی ہوں یا اچھی خوراک نہ ملی ہو۔
خالدہ ضیا کو جیل سے ایور کیئر اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کا علاج جاری ہے اور وہیں سے انھوں نے ساڑھے 6 سال بعد پہلا عوامی خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں خالدہ ضیا نے حسینہ واجد کے دور کو ظلم اور جبر کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں سب کو معاف کرتی ہوں اور کسی سے انتقام نہیں لوں گی۔ ملک کو آگے چلتے دینا چاہیے۔
خالدہ ضیا نے فی الحال اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تاہم کہا جا رہا ہے کہ وہ بیماری کے باعث اب شاید سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیں۔
اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا کے صاحبزادے اس وقت بیرون ملک جلا وطن ہیں اور جلد وطن واپس لوٹیں گے۔