ملک کے مختلف علاقوں میں تیز بارش کا سلسلہ ہے اور خستہ حال گھروں کی چھتیں گرنے کے باعث 8 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
خیبر پختونخوا میں ضلع ٹانک کے علاقے گومل کے گاؤں کوٹ مرتضی میں مکان کی چھت گرگئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں دو خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔
حکام کے مطابق مون سون کی شدید بارشوں کے باعث تین کمروں کی چھت گرگئی۔ واقعے میں زخمی 3 افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کے لئے مالی امداد کا اعلان کیا۔
ادھر دیرلوئر کے علاقے ثمرباغ سورہ غونڈو میں گھر کا برآمدہ گرنے سے جواں سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی۔ اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لڑکی کی لاش ملبے سے نکالی۔
چارسدہ کے علاقے عمرزئی چیندرو ڈاگ میں مکان گرنے سے 2 افراد زخمی ہوگئے۔ متاثرہ افراد کو ضلعی اسپتال چارسدہ لایا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 60 سالہ جنت بی بی جاں بحق ہوگئیں۔
صوبہ سندھ میں جامشورو کی تحصیل تھانہ بولا خان کے مختف علاقوں میں بارش سے ایک خاتون سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ کوہستان کے مختف علاقوں تھانہ احمد خان،نوری آباد، کرچات، بال، سری، پوکن، کیئجی اور دوسروں علاقوں میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
کیرتہر پہاڑی سے پانی کے بہاؤ کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ کرچات کے علاقے میں سلطان برفت گاؤں میں ایک مسجد شہید ہوگئی جبکہ گاوں علی نواز برفت میں کچا مکان گرنے سے 65 سالہ علی محمد برفت اور اس کی بہو دب کر جاں بحق ہوگئے۔ بعض علاقوں میں بارش سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا۔
علاوہ ازیں پنجاب کے علاقے جہلم میں بارش کے باعث چھت گرنے سے زخمی ہونے والی عورت چل بسی۔ چار روز قبل خورد گاؤں میں خستہ حال گھر کی چھت گر گئی تھی جس کے نتیجے میں ماں دو دن کے بیٹے سمیت زخمی ہوئی تھی جبکہ دس سالہ بیٹی موقع پر جاں بحق ہوگئی تھی۔
واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دو ہوگئی جبکہ اسپتال میں زیرعلاج نومولود زخمی بچے کی حالت خطرے سے باہر ہے۔