لندن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈائنوسار کے بادشاہ کا وزن اور لمبائی پہلے کے اندازوں سے بالترتیب 70 فیصد زیادہ اور 25 فیصد زیادہ ہوسکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق سب سے بڑا ٹی ریکس جو موجود ہو سکتا تھا وہ اب تک کے معلوم سب سے بڑے نمونے سے کافی بڑا ہو سکتا ہے، جس کا وزن ایک اندازے کے مطابق 8.8 ٹن کے بجائے 15 ٹن اور پیمائش 12 میٹر کے بجائے 15 میٹر ہو سکتی ہے۔
مختلف گروہوں میں بہت سے سب سے بڑے ڈائنوسار ایک اکلوتے اچھے فوسل نمونے سے جانے جاتے ہیں ۔لہذا یہ جاننا ناممکن ہے کہ آیا وہ ایک جانور اس نسل کی بڑی یا چھوٹی مثال تھی یا نہیں۔
محققین کے مطابق مٹھی بھر فوسلز کی بنیاد پر یہ بحث زیادہ معنی خیز نہیں ہے کہ کون سا ڈائنوسار سب سے بڑا تھا۔
تازہ ترین تحقیق میں اوٹاوا میں قائم کینیڈین میوزیم آف نیچر کے ڈاکٹر جورڈن میلن اور لندن کی کوئن میری یونیورسٹی کے ڈاکٹر ڈیوڈ ہون نے ٹی ریکس کی آبادی کا معائنہ کرنے کے لیے کمپیوٹر ماڈلنگ کا استعمال کیا۔
مطالعے میں انہوں نے آبادی کے سائز، شرح نمو، زندگی کے دورانیے اور نامکمل فاسل ریکارڈ جیسے عوامل کا استعمال کیا۔
ڈاکٹر میلن کا کہنا تھا کہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ٹی ریکس جیسے بڑے فوسل والے جانوروں کے متعلق ہمیں فوسل ریکارڈ سے کوئی اندازہ نہیں ہے کہ وہ کتنے سائز تک پہنچ سکتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ 15 ٹن ٹی ریکس کے بارے میں سوچنا دلچسپ ہے، لیکن بائیو میکینکل یا ماحولیاتی نقطہ نظر سے اس کے مضمرات بھی دلچسپ ہیں۔