اسلام آباد: چین اور سعودی عرب کی جانب سے رواں مالی سال 2024-25 میں پاکستان کو 9 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کیے جانے کا امکان ہے ساتھ ہی پاکستان دیامر بھاشا ڈیم کے لیے بھی فنڈنگ کا خواہاں ہے۔
ذرائع وزارت اقتصادی امور کے مطابق پاکستان کو تیل اور اشیاء کے لیے اسلامی ترقیاتی بینک سے 500 ملین ڈالر کی فسیلٹی متوقع ہے تاہم سعودی عرب کی جانب سے تیل کے قرضے کی ایک اور سہولت میں توسیع کا امکان نہیں ہے۔
وزارتِ اقتصادی امور کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کو اس سال 20.8 ارب ڈالر سے زائد کی کل ادائیگیوں کا سامنا ہے، جنیوا ڈونر کانفرنس نے 2023 میں 10.7 بلین ڈالر کا وعدہ کیا تھا لیکن ان میں سے صرف تین ارب ڈالر ہی ملے ہیں، پاکستان ڈونرز کانفرنس کے تحت کیے گئے وعدوں کی مد میں فنانسنگ حاصل کرنے کی بھی کوشش کرے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے عالمی بینک سے ایک بلین ڈالر کی توقع رکھتا ہے، ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک این فائیو پروجیکٹ کیلئے فنانسنگ فراہم کرے گا۔