واشنگٹن : نائب امریکی صدر کملاہیرس سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ملاقات کی جس میں کملا ہیرس نے غزہ میں اموات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔کملا ہیرس نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ ’خطے کی پیچیدگی، اہمیت اور تاریخ کو سمجھنے کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کریں۔
امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے ملاقات میں کہا کہ غزہ کی صورتحال پر خاموش نہیں رہیں گے، غزہ جنگ بندی معاہدہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔
کملاہیرس نے اسرائیلی وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے کیلئے اقدامات کریں اس سے فلسطینی شہریوں کی مشکلات میں آسانی پیدا ہوگی۔
ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ انہوں نے غزہ میں انسانی بحران پر بات چیت کی ہے، اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن وہ کس طرح سے اپنا دفاع کرتا ہے اس بات سے فرق پڑتا ہے۔
کملا ہیرس نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ ’خطے کی پیچیدگی، اہمیت اور تاریخ کو سمجھنے کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کریں۔
میڈٰیا رپورٹس کے مطابق مارچ میں کملا ہیرس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ اسرائیل غزہ میں اپنی زمینی کارروائی کے دوران ’انسانی تباہی‘ کو کم کرنے کے لیے زیادہ کوشش نہیں کر رہا۔ بعد میں ایک بیان میں انہوں نے غزہ کے علاقے رفح میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر حملے پر اسرائیل کے اس کے لیے ’نتائج‘ ہونے کو بھی مسترد نہیں کیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق مبصرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے دوران غزہ معاملے پر بات کرتے ہوئے امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے سخت لہجہ اختیار کیا جس سے تاثر گیا کہ اگر وہ منتخب ہو جاتی ہیں تو مستقبل میں نیتن یاہو سے مزید جارحانہ انداز میں پیش آ سکتی ہیں۔
وائٹ ہاوٴس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق نیتن یاہو کی پہلے صدر بائیڈن سے ملاقات ہوئی جس میں امریکی صدر نے اْن سے کہا کہ انہیں غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے اور امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو آج کملا ہیرس کے ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ سے فلوریڈا میں میں ملاقات کریں گے۔
گزشتہ کئی مہینوں سے غزہ میں جنگ بندی امریکی اور اسرائیلی حکام میں بات چیت کا موضوع ہے۔