اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بنوں امن مارچ واقعے میں پی ٹی آئی ملوث ہے۔جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے میں ویڈیوز کی مدد سے کسی پاکستانی شہری کے ملوث ہونے کی شناخت کی جارہی ہے، اس میں سیاسی عناصر ملوث ہوئے تو عمران خان انہیں نہیں بچا سکیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف کے خون میں تشدد کی سیاست ہے، یہ لوگ ہمیشہ لاشوں کی تلاش میں رہتے ہیں، اپنے ہی لوگوں کو مروا کر اس کا الزام سیکیورٹی فورسز پر لگاتے ہیں، یہ سیاسی نہیں بلکہ دہشت گرد جماعت ہے، آپ تحریک طالبان پاکستان تحریک انصاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنوں کینٹ پر حملے میں 8 جوان شہید ہوئے، ان کی کوشش تھی سویلینز کی ہلاکت کا الزام فوج پر لگوائیں، بنوں میں تاجروں کے امن مارچ میں تحریک انصاف کے لوگ شامل ہوئے اور کینٹ پر حملے کے بجائے وقوعہ پر فائرنگ کی، ان کے مسلح افراد جتھوں کی شکل میں شامل ہوئے اور دنگا فساد کرانے کی کوشش کی، جس سے ایک شخص جاں بحق اور 22 زخمی ہوئے، یہ واقعہ بھی اس دیوار سے ایک کلومیٹر دور پیش آیا، اللہ کا شکر ہے بڑے نقصان سے بچ گئے۔
وزیر اطلاعات نے عمران خان کو سزائے موت کے قیدیوں والی کال کوٹھری میں رکھنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان کو اذیت ناک سیلز میں رکھا جاتا تھا، عمران خان کو اڈیالہ جیل میں صدارتی سوئٹس میں رکھا گیا ہے، انہیں ورزش کی سائیکل، کچن، واکنگ گیلری، پرتعیش کھانے کی سہولیات میسر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے میں ویڈیوز کی مدد سے کسی پاکستانی شہری کے ملوث ہونے کی شناخت کی جارہی ہے، ان کا شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کیا جائے گا، ان کیخلاف سخت ترین کارروائی ہوگی، اس میں سیاسی عناصر ملوث ہوئے تو عمران خان انہیں نہیں بچا سکیں گے۔
انٹرنیٹ متاثر ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں انٹرنیٹ متاثر ہے، اس سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں، فائر وال کی تنصیب سے آزادی اظہار رائے کا کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ سائبر اور ڈیٹا سیکیورٹی کا معاملہ ہے۔