اسلام آباد:عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانا چاہتی ہے، اس کی کوئی مثال نہیں، آپ ملک جوڑنے کے بجائے مزید تفریق ڈالنا چاہتے ہیں۔آج اور کوئی راستہ نہیں آپ کو ایک ٹیبل پر بیٹھنا پڑے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پریس کانفرنس کرکے کیا تاثر دینا چاہتی ہے؟ کیا آپ اداروں میں تصادم چاہتے ہیں، اس فیصلے سے سپریم کورٹ نے اپنے گناہوں کو دھویا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شاید وزرا کو احساس نہیں حکومت کسی پر پابندی نہیں لگا سکتی، ان کو آرٹیکل 6 لگانے کا بہت شوق ہے، اگر آرٹیکل 6 لگا تو بہت سے لوگوں پر لگ جائے گا، آج اور کوئی راستہ نہیں آپ کو ایک ٹیبل پر بیٹھنا پڑے گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم اپنی جماعت کے پلیٹ فارم سے پہلی پریس کانفرنس کررہے ہیں، یہ بدقسمتی ہے کہ ہمیں پریس کانفرنسز کرنی پڑتی ہیں، ملک میں پارلیمان گالم گلوچ اور تکرار کا پلیٹ فارم بن گیا ہے، فخر کی بات ہے ہم 36 سال تک مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے پریس کانفرنس کرتے رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں نظام صرف آئین کے مطابق ہونا چاہئے، ہم نے جمہوری اور پارلیمانی قدروں کا احترام نہیں کیا، کوئی بھی پابندی خرابی کا سبب نہیں بننی چاہئے، کوئی بھی قانون آئین سے متصادم نہیں ہوسکتا، اتنا حساس معاملہ پارلیمان میں کیوں نہیں لایا گیا، خفیہ پن اور عجلت کا مقصد کیا ہے؟
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ آپ کس طرف جا رہے ہیں، یہ کون سی سوچ ہے، آج قانون کے مطابق بات کریں، ملک میں انتشار پیدا مت کریں، 9مئی کے واقعات کو 1سال 2 ماہ ہوگئے، آپ نے ایک شخص کو بھی پراسیکیوٹ نہیں کیا، اگر پابندی لگانی تھی تو اس وقت لگاتے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ لوگ کیا کہیں گے کہ سیٹیں لینے کیلئے پابندی لگانا چاہتے ہیں، اکیلے بیٹھ کر پارلیمان نہیں چلتا، اپوزیشن پارلیمان اور جمہوریت کا حسن ہوتا ہے، بانی پی ٹی آئی کی بھی یہی کوشش تھی، کیا آپ بانی پی ٹی آئی والی خرابیوں کو دوہرانا چاہتے ہیں؟ آج تھوڑی تدبر، سوچنے سمجھنے کی ضرورت ہے، سوچنے کی بات ہے حکومت کا اپنا مینڈیٹ مشکوک ہے۔
عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ کیا ہم بھی حق کی بات چھوڑ کر ووٹ خریدنا شروع کردیں؟ آپ کی اپنی سوچ آپ کو بٹھائے گی، ایک دن کیلئے ان کرسیوں کو چھوڑ دیں آپ کو سب نظر آجائے گا۔