لندن:دنیا کی کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم فلسطینی خوفناک حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ملالہ یوسفزئی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر غزہ کے ریلیف فنڈز سے متعلق ایک پوسٹ شیئر کی جس میں اْنہوں نے فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈز (PCRF) کے تعاون سے اپنی تنظیم ‘ملالہ فنڈز’ کے کام پر روشنی ڈالی۔
اْنہوں نے اپنی پوسٹ میں غزہ کے بچوں اور نوجوانوں کو طبی اور انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے اپنی کوششوں پر تفصیلی بات کی۔
ملالہ نے کہا کہ اس وقت غزہ میں 6 لاکھ 25,000 سے زیادہ بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں، یہ بچے مسلسل بمباری کے خطرے میں رہ رہے ہیں، حملوں کی وجہ سے بچوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر تباہ کْن اثر پڑ رہا ہے، خاص طور پر جب انہیں مناسب دیکھ بھال تک رسائی حاصل نہ ہو۔
اْنہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں، جنگ بندی کے لیے ہماری تنظیم ‘ملالہ فنڈز’ نے فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈز (PCRF) کے کام کی حمایت کی اور پھر ہم نے اْن کے ساتھ ملکر غزہ کے بچوں اور ان کے خاندانوں کو طبی اور انسانی امداد فراہم کی۔
ملالہ نے کہا کہ ہماری تنظیم نے فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈ کے ساتھ ملکر غزہ کے زخمیوں کو مصنوعی اعضاء لگائے، اْنہیں سماجی، طبی اور تعلیمی مدد فراہم کی، یتیم بچوں کی کفالت کی۔
اْنہوں نے کہا کہ جنگ کی وجہ سے غزہ کے بچوں کی جو ذہنی صحت متاثر ہوئی، اْس کے لیے دیگر اداروں کے ساتھ ملکر کام کیا۔
ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ غزہ میں بچے اور خاندان زندہ رہنے کی جدوجہد کر رہے ہیں اور ان خوفناک حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔اْنہوں نے اپیل کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمیں ایک ساتھ مل کر غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کا مطالبہ جاری رکھنا چاہیے۔