پشاور: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور اپوزیشن الائنس تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اپنا معاملہ عالمی عدالت انصاف لے کر جائیں۔
پشاور میں تحریک انصاف کی جانب سے منتعقدہ قبائلی امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ ملک میں واضع اکثریت عوام کے فیصلے کی ہونی چاہیے مگر ایسا نہیں ہے، ماضی میں جب قبائلی انضمام بل پارلیمنٹ میں پیش ہوا وہ ایجنڈے میں شامل نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ سورہ رحمان میں جتنی نعمتوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ ہمارے قبائلی علاقوں میں موجود ہیں اور ان قدرتی وسائل پر پشتونوں کا حق ہے، ہمیں کسی نے فتح نہیں کیا بلکہ ہم اپنی سرزمین پر آباد ہیں۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں آپریشن قدرتی وسائل پر قبضے کے لیے کیے جارہے ہیں، یہاں امن ہوگا تو دنیا بھر سے سیاح اس علاقے میں آئیں گے، خیبر پختونخوا بدھ ازم کا بڑا مرکز ہے اور امن ہوگا تو پھر غیر ملکی سیاح یہاں آئیں گے اور پختونخوا کے لوگ ملنسار ہیں تو پھر سیاحت مزید بڑھ جائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک میں رہنا چاہتے ہیں لیکن غلام بن کر نہیں، جب سے پاکستان بنا ہزاروں میل کی ریلوے لائن کھا چکے ہیں، مہمند سنگ مرمر ، وزیرستان سونے سے بھرا ہوا ہے، زرداری صاحب صدر مملکت ہیں اور وہ فیصلہ کریں کہ قدرتی وسائل پر صرف لوگوں کا حق ہوگا۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے قرضے اتارنا ہے تو اختیارات ہمیں دیں قرضہ اتر جائے گا، بجلی گیس لانے کے لیے ہم افغانستان سے بات کے لیے تیار ہیں، اگر بجلی گیس میں خود کفیل ہوگئے آئی ایم ایف کا قرضہ اتر جائے گا۔