غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کو 262 دن گزر گئے اور معصوم فلسطینیوں پر اسرائیل کی دہشتگردی آج بھی جاری ہے۔
غزہ پر اسرائیلی حملوں کا سب سے بڑا حامی بھارت ہے جو کہ مودی کی مسلم دشمنی کا منہ بوتا ثبوت ہے۔ مودی سرکار کی جانب سے اسرائیل کو بڑی تعداد میں اسلحہ کی فراہمی جاری ہے۔
جس سے ثابت ہوگیا کہ مودی کا اکھنڈ بھارت اور یہودیوں کا گریٹر اسرائیل ایک ہی نظریے کے دو پہلو ہیں۔ بھارت اسرائیل کا یہ گٹھ جوڑ دنیا کو ایک خطرناک جنگ میں دھکیل رہا ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق مظلوم فلسطیوں پر ظلم و بربریت کو برقرار رکھنے میں بھارت نے اسرائیل کو جدید ہرمیس 900 ڈرون کے ساتھ دیگر اسلحہ اور ہتھیار فراہم کیے۔
اسرائیل کو یہ ڈرون فراہم کرنے کر لیے مودی سرکار نے خصوصی طور پر منظوری دی تھی۔ فلسطین کے خلاف جنگ کے آغاز سے ہی بھارت نے اسرائیل کو شیلز اور ہتھیار فراہم کیے۔
اسرائیل کی جانب سے “میڈ ان انڈیا” لیبل کے بھارتی ساختہ میزائل کی بمباری کے نتیجے میں 40 معصوم فلسطینی شہید جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
رواں برس فروری میں ایک بھارتی فیکٹری نے غزہ جنگ میں اسرائیل کے لیے خصوصی طور پر 20 ڈرونز تیار کیے گئے تھے۔
یہ بھارتی فیکٹری اڈانی گروپ اور اسرائیلی دفاعی کمپنی ایلبٹ سسٹمز کی جانب سے قائم کی گئی جو اسرائیل سے باہر ایسے ڈرون تیار کرنے والی دنیا کی پہلی فیکٹری ہے۔
رواں سال ہی اڈانی گروپ کے ڈرون بھارت سے اسرائیل بھیجے گئے تھے جو غزہ میں نہتے مسلمانوں پر استعمال کیے گئے۔
جنوری 2024 میں بھارتی دفاعی کمپنی میونیشنز انڈیا لمیٹڈ کی جانب سے اسرائیل کو گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد فراہم کیا گیا۔
علاوہ ازیں 8 جون کو فلسطین میں قائم اقوام متحدہ کے نصریت میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج نے اسی ڈرونز سے سے بہیمانہ بمباری کی تھی۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے لے کر اب تک غزہ پر اسرائیل کی بمباریوں کے نتیجے میں 37 ہزار سے زائد افراد شہید جبکہ 86 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جن میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔