لاہور: اسلام کی خاطر شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی سابقہ پاکستانی اداکارہ و ماڈل زینب جمیل پر قاتلانہ حملے کے کیس میں اُن کے شوہر محمد جمیل کی ضمانت منظور ہوگئی۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں زینب جمیل پر قاتلانہ حملے کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج قمرعباس نے سماعت کرتے ہوئے ملزم محمد جمیل کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے ملزم محمد جمیل کو 20 جون تک گرفتار کرنے سے روک دیا ہے جبکہ ملزم کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
اس کے علاوہ عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت پر پولیس سے رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔
گزشتہ ماہ لاہور کے علاقے ڈیفنس میں زینب جمیل پر اُن کے سیلون کے باہر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، سابقہ اداکارہ کی گاڑی جیسے ہی اُن کے سیلون کے باہر آکر رُکی تھی تو اسی دوران موٹرسائیکل سوار 2 حملہ آور آئے تھے اور زینب جمیل پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے تھے۔
اس قاتلانہ حملے میں زینب جمیل کو 6 گولیاں لگی تھیں، بعدازاں اُنہوں نے دورانِ علاج اسپتال سے بیان جاری کیا تھا جس میں اُنہوں نے اپنے اوپر قاتلانہ حملے کا الزام شوہر محمد جمیل پر عائد کیا تھا۔
ملزم محمد جمیل کے خلاف لاہور کی ڈیفنس سی پولیس نے مقدمہ درج کرلیا تھا جبکہ زینب جمیل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے انصاف کی اپیل کی تھی۔
یاد رہے کہ زینب جمیل نے سال 2020 میں اسلام کی خاطر شوبز چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، اُنہوں نے کہا تھا کہ مجھے فخر ہے کہ میں اپنے مذہب کی خاطر اداکاری اور ماڈلنگ چھوڑ رہی ہوں۔