نئی دہلی: بھارت کی نو منتخب لوک سبھا کے 543 ارکان میں سے صرف 24 مسلمان نمائندے ہیں جب کہ مودی کی کابینہ میں 30 وفاقی اور 41 ریاستی وزرا میں کوئی ایک بھی مسلمان شامل نہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی کی مسلسل تیسری بار بننے والی حکومت میں ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور کے ساتھ دیگر اتحادی جماعتوں کے وزرا نے حلف اُٹھالیا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں ہونے والے ان عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرِ قیادت انتخابی تحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس سے کوئی مسلمان رکن منتخب نہیں ہوا۔
ایوان زیریں لوک سبھا میں اس بار 543 میں سے صرف 24 مسلم ارکان منتخب ہوکر پہنچے جن میں سے 21 کا تعلق اپوزیشن انتخابی اتحاد ’’انڈیا‘‘ سے ہے جب کہ دیگر 3 کا تعلق انڈیا مجلس اتحاد المسلمین سے ہے۔
لوک سبھا میں مسلمانوں کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہونا دراصل مودی کی انتہاپسندانہ اور نفرت آمیز سیاست کا شاخسانہ ہے جس سے بھارت میں اقلیتوں کے لیے زمین تنگ ہوگئی۔