نئی دہلی: بھارتی اپوزیشن جماعت ’’کانگریس‘‘ کے رہنما راہول گاندھی نے لوک سبھا کے اپنے دونوں حلقوں رائے بریلی اور وائیناڈ میں بڑے فرق سے کامیابی حاصل کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ سے حاصل ہونے والے انتخابی نتائج میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے ریاست کیرالہ کے علاقے وائیناڈ سے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی عینی راجہ کو 3 لاکھ 64 ہزار ووٹوں سے شکست دیدی۔
راہول گاندھی نے اپنے خاندان کی روایتی سیٹ رائے بریلی میں بھی بی جے پی کے دنیش پرتاپ سنگھ کو 3 لاکھ 89 ہزار ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ جو کہ ریاست اترپردیش میں سب سے زیادہ مارجن کی جیت ہے۔
یاد رہے کہ 2019 کے الیکشن میں انہیں مرکزی وزیر اور سینئر بی جے پی لیڈر سمرتی ایرانی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا حالانکہ اس سیٹ پر گاندھی خاندان 2004 سے 2019 تک مسلسل تین بار فتح حاصل کرتا رہا تھا۔
اس کے مقابلے میں گزشتہ الیکشن میں بھی کیرالہ کی وئیناڈ کی سیٹ پر راہول گاندھی 64.4 فیصد ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ رائے بریلی میں پولنگ 20 مئی کو ہوئی تھی جس میں ٹرن آؤٹ 58.12 فیصد رہا تھا جب کہ وائیناڈ میں 26 اپریل کو پولنگ ہوئی جس میں 72.69 فیصد ٹرن آؤٹ تھا۔
راہول گاندھی کے بقول ابھی انھوں نے اس بات کا فیصلہ نہیں کیا کہ وہ اپنی جیتی ہوئی دونوں سیٹ میں سے کون سی سیٹ سے دستبردار ہوجائیں گے۔
راہول گاندھی نے اپنے حلقے کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس الیکشن کے ذریعے بھارتیوں نے متفقہ اور واضح پیغام دیدیا ہے کہ وہ ملک میں مودی اور امیت شاہ کی حکومت دیکھنا نہیں چاہتے۔
کانگریس رہنما نے مودی اور امیت شاہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج کے دن ووٹرز کا یہ نریندر مودی کے لیے بہت بڑا پیغام ہے کہ مودی اور امیت شاہ نے اس ملک کو جس طرح سے چلایا وہ ہمیں پسند نہیں ہے۔
راہول گاندھی نے مزید کہا کہ عوام نے فیصلہ سنا دیا کہ جس طرح مودی اور امیت شاہ نے آئین پر حملہ کیا وہ قابل مذمت ہے۔