لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ کسی جج کو پیچھے ہٹنے کا کہنا تحریک انصاف کا حق ہے، وزیراعظم حلف اٹھاتا ہے کہ جو چیزیں قومی مفاد میں ہوں گی اسے اوپن کروں گا،پی ٹی آئی ورکرز کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے، جوڈیشری کو قانون کے ساتھ کھڑے ہونے پر سلام پیش کرتا ہوں، انصاف سب کے لئے ایک جیسا ہونا چاہئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف علوی نےکہا کہ موجودہ کیفیت سے ملک کو نکلنا چاہئے، حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ سے فوج، سویلین، سیاست دانوں کو سیکھنا چاہئے، غیرمناسب کیفیت سے پیچھے ہٹنا چاہئے، ارباب اختیار سوچیں اور اس معاملے پر پیشرفت کریں، سارے ادارے بند گلیوں میں چلے گئے، ان بند گلیوں سے باہرنکلیں۔
سابق صدر نے مزید کہا کہ ملک کو تعمیراور گروتھ کی ضرورت ہے، معاملات بغیر گفتگو کے آگے نہیں چل سکتے، اگر بات چیت اخبارات کے ذریعے کرنی ہے تو پھر کیا بات ہوگی؟ جو جیل میں ہے اس سے کہا جارہا ہے کہ تم معافی مانگ لو۔
انہوں نے کہا کہ کسی جج کو پیچھے ہٹنے کا کہنا تحریک انصاف کا حق ہے، وزیراعظم حلف اٹھاتا ہے کہ جو چیزیں قومی مفاد میں ہوں گی اسے اوپن کروں گا، کیا سیکشن آفیسر طے کرے گا کہ وزیراعظم نے کون سی چیز اوپن کرنی ہے، اگرعدالتیں ان باتوں کا خیال نہیں رکھیں گی تو بدنام ہوتی رہیں گی۔
عارف علوی نے کہا کہ میاں محمود الرشید کی صحت دریافت کرنے گیا لیکن مجھے ان سے ملنے نہیں دیا گیا۔